سعودی عرب کو کچھ ایسے آثار نظر آرہے ہیں کہ یمن میں جنگ بندی پر اتفاق
رائے ہوسکتا ہے تاہم اس نے ایران نواز حوثیوں پرزور دیا ہے کہ وہ یہ بات
قبول کرلیں کہ اس غریب ملک کو آزاد ہونا چاہئے۔ مارچ 2015 سے یمن جنگ میں گھرا ہوا ہے جہاں حوثی گروپ کو سابق صدر علی
عبداللہ صالح کی وفادار فوج کی مدد کے ساتھ ہادی حکومت کے خلاف لڑرہا ہے۔
ہادی حکومت کو سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے اور اسے
بین الاقوامی طور سے
تسلیم کیا گیا۔ سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہاہے کہ انہیں امید ہے کہ اقوام متحدہ
برسراقتدار فریقوں کو مذاکرات کی میز پر واپس آنے پر راضی کرلے گی۔ انہوں
نے کہا کہ حوثیوں کو ہوش میں آنا ہوگا تاکہ وہ سمجھ سکیں کہ
یمن آزاد تھا۔
امریکہ اور برطانیہ نے اتوار کے روز یمن میں فورا اور غیر مشروط جنگ بندی اور حوثیوں وحکومت کے درمیان تشدد کے خاتمہ کی اپیل کی تھی۔